علمی سپاٹ! اگر آپ بیٹے کی رحمت سے اگرآپ بیٹے کی نعمت سے محروم ہیں تو آج کی ہماری باتیں آ پ کے لیے بہت ہی بااثر ثابت ہو ں گی۔ کیونکہ میں آپ لوگوں سے بہت ہی کمال کا وظیفہ شیئر کروں گی اگر آپ یہ وظیفہ باقاعدگی سے کریں گے تو انشاء اللہ اللہ تعالیٰ آپ کو بیٹے کی نعمت سے نوازے گا۔ حضوراکرم ﷺ نے فر ما یا اگر کسی کے ہاں بیٹیاں پیدا ہوتی ہوں اور بیٹا نہ ہو تو
حمل کے دوران ابتدائی چار مہینے میں سورۃ فجر کاغذ پر لکھ کر میاں اور بیوی دونوں اپنے گلے میں ڈا ل لیں اور دونوں روزانہ سورۃ فجر کی تلاوت بھی کریں اور اس کے ساتھ ایک میٹھا انار لیں اور اس پر آیت الکرسی یہ آیاتِ مبارکہ پڑھ کر دم کر یں۔ اب یہ دم کیا ہوا انار اپنی بیوی کو کھلا ئیں اور انشاء اللہ تعالیٰ بیٹا پیدا ہو گا۔ روزانہ یہ عمل کریں اگر روزانہ یہ عمل نہیں کر پاتے تو کم از کم ہفتے میں ایک بار ضرور کریں یہ انتہائی اثر کن عمل ہے۔اولاد نرینہ کے لیے بہت ہی مجرب عمل آج میں آپ لوگوں کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے جا رہا ہوں۔ بہت ہی مجرب عمل ہے ۔ کئی ایسی فیمیلیز جو اولاد ِ نرینہ کی خواہش مند تھیں انہوں نے یہ عمل کیا اللہ تعالیٰ نے اولادِ نرینہ کی نعمت عطا فر مائی
۔ اگر آپ بھی یہ عمل کر یں گے تو انشاء اللہ اللہ آپ کو بھی اولادِ نرینہ کی نعمت عطا فر مائے گا۔ یہاں پر ایک چھوٹی سی بات عرض کر نا چاہتا ہوں۔ دیکھیے بیٹیاں ہیں اللہ کی رحمت اور بیٹے ہیں اللہ کی نعمت ۔ نعمت ملے تب بھی خوش ہوں جب رحمت ملے تب بھی خوش ہو نا چاہیے لیکن افسوس سے کہنا پڑ تا ہے۔ جو مخصوص سوچ کے مالک ہیں جن کے ہاں جب بیٹی پیدا ہو جاتی ہے تو غم کرتے ہیں مایوس ہو جاتے ہیں کہ بیٹی کیوں پیدا ہو گئی اور جب بیٹا پیدا ہو جاتا ہے تو خوش ہوتے ہیں۔ یہ کیسی سوچ ہے؟ یہ کیسا اسلام ہے؟ ایسا نہیں کر نا چاہیے۔ حدیث میں آیا ہے نبی پاک ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ جس شخص کی دو بیٹیاں ہوں اور اس نے ان دو بیٹیوں کو پا لا ان کی پرورش کی ایک ااچھی تربیت کی اور فر ما یا
کہ ان کی شادی کر دی قیامت کےدن وہ شخص میرے ساتھ اس طرح جڑا ہوا ہوگا جس طرح یہ دو انگلیاں جڑی ہوئی ہیں اور جنت میں داخل ہو جائے گا۔ یہ بیٹیوں کو پالنے کی وجہ سے نبی پاک ﷺ نے جنت کی بشارت فرمائی ہے۔ جب رحمت ملے تب بھی خوش ہوں جب نعمت ملے تب بھی خوش ہو نا چاہیے۔ ۔ اس طرح نہیں ہو نا چاہیے۔ نفسیاتی مریض نہیں بننا چاہیے اولاد کو لے کر۔ اللہ کی ہر کام میں کوئی نہ کوئی مصلحت ہوتی ہے
Leave a Comment