میاں بیوی کو ہم.بستری کے بعد کیا کرنا چاہیے

ہم.بستری

بیوی سے ہم.بستری کرنے کا اسلامی طریقہ میاں بیوی کے تعلق سے کچھ ایسے مسائل ہیں جن کا جاننا ضروری ہے مگر وہ نہیں جانتے کیوں کہ دینی کتاب ہم پڑھتے نہیں اور عالم دین علمائے اھل سنت سے پوچھنے میں شرم آتی ہے مسئلہ یاد رہے کہ شادی سے پہلے میاں بیوی اور اولاد کے حقوق کے مسائل سیکھنا فرض ہیں حضرت سیدنا جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں*

کہ انسان کو جماع کی ایسی ہی ضرورت ہے جیسے غذا کی کیونکہ بیوی کے طہارت کا سبب ہے (احیاء العلوم جلد 2 ص: 29) حدیث پاک میں آتا ہے کہ جس طرح حرام صحبت پر گن.اہ ہے اسی طرح جائز صحبت پر نیکیاں ہیں (مسلم جلد 1_ ص : 324) جب شوہر اپنی بیوی سے ہم.بستری مباشرت کا ارادہ کرے اور بالخصوص شادی کی پہلی رات جسے سہاگ رات بھی کہتے ہیں اور اس کے بعد جب بھی تو شوہر کو چاہیے کہ ان آداب و طریقہ کار کے مطابق عمل کرے ان شاءاللہ شیطان کی دست برد یعنی مداخلت سے محفوظ رہیں گے اور نیک صالح اولاد پیدا ہو گی نماز کے بعد شوہر اپنی دلہن کی پیشانی کے تھوڑے سے بال نرمی اور محبّت سے پکڑ کر یہ دعا پڑھے اللھم انی اسئلک خیرھا وخیر ماجبلتھا علیہ واعوذ بک من شرھا وشر ماجبلتھا علیہ

تو نماز اور اس دعا کی برکت سے میاں بیوی کے درمیان محبّت اور الفت قائم ہوگی ان شاء اللّه تعالی (ابو داؤد ، ص : 293) اور دس 10 مرتبہ الله اكبر پڑھےچاہے تو کہے بسم اللہ العظیم اللہ اکبر اللہ اکبر اور سورہ اخلاص ایک مرتبہ پوری پڑھے (خزینہ رحمت صفحہ 134/135 کیمیائے سعادت) چند اہم مسائل اور اہم ٹپ ہم.بستری کرنا ہے تو ایک بڑی چادر دوران ہم.بستری اپنے اوپر اوڑھ لیں تاکہ پردہ پوشی ہو سکےبالکل ننگے ہو کر ہمبستری کرنا گدھا گدھی کی طرح جفتی کرنا کہلائے گا جو کہ شریعت کے نزدیک ناپسندیدہ عمل ھے ہم.بستری کے وقت بسم اللّه شریف پڑھنا سنّت ہے اور یہ دعا پڑھے *اللھم جنبنا الشیطان و جنب الشیطان مارزقتنا* مسئلہ مگر یاد رہے کی ستر کھولنے سے

پہلے پڑھے اور سب سے بہتر ہے کہ جب کمرے میں داخل ہو تب ہی بسم اللّه شریف پڑھ کر دایاں قدم اندر داخل کریں اگر ہمیشہ ایسا کرتا رہے گا تو شیطان کمرے سے باہر ہی ٹھر جائے گا ورنہ وہ بھی آپکے ساتھ شریک ہوگا (تفسیر نعیمی جلد 2 ، ص : 410) ;عورت کے اندر مرد کے مقابلے 100 گناہ زیادہ شہ.وت ہے مگر اس پر حیاء کو مسلط کر دیا گیا ہے تو اگر مرد جلدی فارغ ہو جائے تو فوراً اپنی بیوی سے جدا نہ ہو بلکہ کچھ دیر ٹھرے پھر الگ ہو(فتاویٰ رضویہ ، جلد 9 ، ص 183) جماع کے وقت کسی اور کا تصور کرنا بھی ز.نا ہے اور سخت گن.اہ ہے ;جماع کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں ہاں بس اتنا خیال رہے کہ نماز فوت نا ہونے پائے کیونکہ بیوی سے بھی نماز روزہ اعتکاف حیض نفاس اور نماز کے

ایسے وقت میں صحبت کرنا کہ نماز کا وقت نکل جائے حر.ام ہے(فتاویٰ رضویہ جلد 1 ص 584) ;مرد کا اپنی عورت کی چھاتی کو منہ لگانا جائز ہے مگر اس طرح کہ دودھ حلق سے نیچے نہ اترے یہ حرام ہے لیکن ایسا ہو بھی گیا تو توبہ کرے مگر اس سے نکاح پر کوئی فرق نہیں آتا (در مختار ، جلد 2 ، ص ، 58)& ;مرد و عورت کو ایک دوسرے کا سطر شرم گاہ دیکھنا چھونا جائز ہے. مگر حکم یہی ہے کہ مقام مخصوص شرمگاہ کی طرف نا دیکھا جائے کہ اس سے نسیان یعنی حافظہ کمزور ہونے کا مرض ہوتا ہے اور نگاہ بھی کمزور ہو جاتی ہے (رد المختار جلد 5 ، ص ، 256) ہمبستری مباشرت سے فراغت کے بعد مرد و عورت کو الگ الگ کپڑے سے اپنا سطر صاف کرنا چاہیے

کیونکہ دونوں کا ایک ہی کپڑا استمعال کرنا نفرت اور جدائی کا سبب ہے (کایمیاے سعادت ، ص ، 265) آج کل کے جدید دور میں ٹشو کا استعمال نہایت آسان و مفید ہےگھر میں ایک پیکٹ ٹشو کا ضرور رکھیں ہم.بستری سے احتلام انزال یعنی منی خارج ہونے کے بعد یا دوسری مرتبہ صحبت کرنا چاہتا ہے

Leave a Comment